ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / مہاجر مزدوروں کو راشن کارڈ دینے میں تاخیر پر سپریم کورٹ برہم، کہا: ’صبر کی حد ختم ہو چکی!‘

مہاجر مزدوروں کو راشن کارڈ دینے میں تاخیر پر سپریم کورٹ برہم، کہا: ’صبر کی حد ختم ہو چکی!‘

Sun, 06 Oct 2024 10:37:16    S.O. News Service

نئی دہلی، 6/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)  سپریم کورٹ نے مہاجر مزدوروں کو راشن کارڈ فراہم کرنے میں تاخیر پر سخت ناراضگی ظاہر کی اور کہا کہ اب صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔ جسٹس سدھانشو دھولیا اور جسٹس احسان الدین امان اللہ کی سربراہی میں بینچ نے مرکز اور ریاستوں کو 19 نومبر تک اس مسئلے کے حل کے لیے ضروری اقدامات اٹھانے کی آخری مہلت دی ہے۔ بصورت دیگر متعلقہ سیکریٹریز کو عدالت میں ذاتی طور پر پیش ہونا پڑے گا۔

بینچ نے مزید کہا کہ اب مزید کوئی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی اور حکومتی ادارے کو عدالتی حکم کی تعمیل کا آخری موقع دیا جا رہا ہے۔ سپریم کورٹ کا یہ انتباہ کورونا کے دوران مہاجر مزدوروں کی مشکلات کا از خود نوٹس لینے سے متعلق معاملہ کے حوالہ سے دیا گیا ہے۔

عدالت نے اس موقع پر مرکز کو 2021 کے عدالتی حکم کے مطابق مہاجر مزدوروں کو راشن کارڈ اور دیگر فلاحی سہولیات کی فراہمی کے احکامات پر عملدرآمد کے حوالے سے حلف نامہ داخل کرنے کا حکم دیا تھا۔

مرکز کی جانب سے پیش ہونے والی اضافی سالیسیٹر جنرل ایشوریا بھاٹی نے عدالت کو بتایا کہ انتودیہ انا یوجنا کے تحت ہر مستحق خاندان کو صرف ایک ہی راشن کارڈ جاری کیا جاتا ہے۔ اس وضاحت کے باوجود عدالت نے اپنے فیصلے پر فوری عمل درآمد کا مطالبہ کیا اور اگلی سماعت میں مزید تاخیر برداشت نہ کرنے کا عندیہ دیا۔

عدالت نے 29 جون 2021 کے اپنے فیصلے میں اور اس کے بعد کے احکامات میں حکام کو کئی ہدایات جاری کی تھیں، جس میں ان سے فلاحی اقدامات کرنے کو کہا گیا تھا، ان میں ان تمام مہاجر مزدوروں کو راشن کارڈ جاری کرنا شام تھا جو 'ای شرم' پورٹل پر رجسٹرڈ تھے اور کورونا وبا کے دوران پریشان تھے۔

'ای-شرم' مرکزی وزارت محنت اور روزگار کے ذریعہ شروع کیا گیا غیر منظم کارکنوں کا ایک جامع قومی ڈیٹا بیس (این ڈی یو ڈبلیو) ہے، جس کا بنیادی مقصد ملک بھر میں غیر منظم شعبے کے کارکنوں کو فلاحی فوائد اور سماجی تحفظ کے اقدامات کی فراہمی میں سہولت فراہم کرنا ہے۔


Share: